Mayor meeting with SSP Operation
March 21, 2025Pak Army Defense
May 12, 2025
اکستان سے واحد نمائندگی ، میئر پشاور حاجی زبیر علی کا دبئی میں عالمی کانفرنس سے خطاب، پشاور دنیا کے سامنے
ایم کانگریس 2025 عالمی اتحاد اور جدت کا مظہر ہے، ہمارے پائیدار اور جامع عالمی معیشت کے مشترکہ خوابوں کی عکاسی کرتا ہے
خیبرپختونخوا اور اسکا پھولوں کا شہر پشاور اپنے بے مثال تاریخ اور جغرافیائی حیثیت رکھتا ہے، ہم عالمی برادری کے ساتھ مل کر قدم بڑھانے کو تیار ہیں، ملک بھر سے مجھے مدعو کرنے پر منتظمین کا مشکور ہوں، میئر کا کانفرنس میں خطاب
پشاور،
میئر پشاور حاجی زبیر علی نے ابو ظہبی میں منعقدہ عالمی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے خیبرپختونخوا اور بالخصوص صوبائی دارالحکومت پشاور کی بھرپور نمائندگی کی ، انکا کہنا تھا کہ پاکستان بھر سے بطور میئر مجھے مدعو کیا گیا جو مجھ سمیت میرے صوبہ خیبرپختونخوا پشاور اور ملک بھر کے لیے کسی اعزاز سے کم نہیں ، ایم کانگریس 2025 عالمی اتحاد اور جدت کا مظہر ہے، ہمارے پائیدار اور جامع عالمی معیشت کے مشترکہ خوابوں کی عکاسی کرتا ہے، ہم مستقبل کو روشن دیکھ رہے ہیں اور انسانی فلاحی منصوبوں میں عالمی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کو پرعزم ہیں۔ اس حوالے سے گزشتہ روز ابو ظہبی میں AIM کانگریس کے زیر انتظام و اہتمام عالمی کانفرنس کا آغاز ہوا جس میں 25 ہزار سے زائد شرکاء ، 180 ممالک کے مندوبین اور 1000 سے زائد وژنری مقررین نے شرکت کی، کانفرنس میں 350 سے زائد بصیرت انگیز پینل مباحثوں کا انعقاد ہوگا۔ میئر پشاور حاجی زبیر علی نے پشاور کی نمائندگی کرتے ہوئے کانفرنس کے انعقاد کو اور منتظمین کی اس کاوش کو سراہتے ہوئے اسے عالمی اتحاد اور جدت کا مظہر قرار دیا، انہوں نے کہا کہ یہ عالمی کانفرنس ہمارے پائیدار اور جامع عالمی معیشت کے مشترکہ خوابوں کی عکاسی کرتی ہے۔
جیسے ہی ہم اس قابل ذکر قوم میں جمع ہوتے ہیں، یہ مناسب ہے کہ ہم اس بصیرت افروز قیادت کا اعتراف کریں جس نے متحدہ عرب امارات کو عالمی سطح پر اس کے معزز مقام تک پہنچایا ہے۔
مرحوم عزت مآب شیخ زاید بن سلطان آل نہیان، جو متحدہ عرب امارات کے معزز بانی ہیں، نے 2 دسمبر 1971 کو سات امارات کو ایک واحد وفاق میں متحد کرنے میں اہم کردار ادا کیا۔ ان کی قیادت نے قوم کو امن، خوشحالی اور بے مثال ترقی کی علامت میں تبدیل کر دیا۔ شیخ زاید کی ملک کے وسائل کو اپنی عوام کی بہتری کے لیے استعمال کرنے کی وابستگی نے ایک خوشحال معیشت اور ہم آہنگ معاشرے کی بنیاد رکھی۔ اللہ ان کی روح پر رحمت کرے۔
اس وراثت کو جاری رکھتے ہوئے، عزت مآب شیخ محمد بن زاید آل نہیان، موجودہ صدر متحدہ عرب امارات اور حکمران ابوظہبی، نے تعلیم، اقتصادی تنوع، اور ماحولیاتی استحکام میں اسٹریٹجک سرمایہ کاریوں کے ذریعے قوم کی ترقی کو مزید آگے بڑھایا ہے۔ عالمی امن و سلامتی کو فروغ دینے کے لیے ان کی وابستگی، نیز انسانی اخوت پر ان کا زور، متحدہ عرب امارات کے بین الاقوامی سفارت کاری اور ترقی میں قائدانہ کردار
کو مستحکم کرتا ہے۔
شیخ زاید اور شیخ محمد کی مثالی قیادت ہم سب کے لیے ایک تحریک کا باعث ہے، جو ظاہر کرتی ہے کہ بصیرت افروز حکمرانی کس طرح قومی خوشحالی اور عالمی ہم آہنگی کو فروغ دے سکتی ہے۔
آج اس معزز اجتماع سے خطاب کرنا میرے لیے انتہائی اعزاز کی بات ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پشاور، خیبر پختونخوا کا دارالحکومت، جس کی آبادی 2.5 ملین سے زائد ہے، اپنی امیر تاریخ اور اسٹریٹجک مقام کے ساتھ، طویل عرصے سے ثقافتی اور اقتصادی سرگرمیوں کا مرکز رہا ہے۔ تاریخی خیبر پاس کے قریب واقع ہونے کی وجہ سے، ہمارا شہر پاکستان اور افغانستان کے درمیان ایک دروازے کا کام کرتا ہے، جو تجارت کو سہولت فراہم کرتا ہے اور سرحد پار تعلقات کو فروغ دیتا ہے۔ یہ اسٹریٹجک مقام ہمیں علاقائی تجارت اور بین الاقوامی تعلقات میں اہم کردار ادا کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔حالیہ برسوں میں، ہم نے اپنے شہری منظرنامے اور اقتصادی ڈھانچے کی بحالی کے لیے مختلف منصوبے شروع کیے ہیں۔ ہمارا فوکس کنیکٹیویٹی کو بہتر بنانے، عوامی خدمات کو بہتر کرنے، اور کاروبار اور جدت کے لیے سازگار ماحول بنانے پر ہے۔انکا کہنا تھا کہ ہم خاص طور پر ٹیکنالوجی کے استعمال اور عوامی-نجی شراکت داریوں کو فروغ دینے پر ہونے والی بحثوں سے متاثر ہیں تاکہ اقتصادی ترقی کو آگے بڑھایا جا سکے۔ حاجی زبیر علی نے خیبر پختونخوا سٹیز امپروومنٹ پروجیکٹ (KPCIP)، سیف سٹی – اسمارٹ پشاور پروجیکٹ، پشاور پائیدار بس ریپڈ ٹرانزٹ (BRT) کوریڈور پروجیکٹ،
شہری پالیسی اور منصوبہ بندی سمیت دیگر پر سیر حاصل گفتگو کرتے ہوئے شرکاء کو تفصیلی آگاہ کیا۔